اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکا کو افغانستان سے انخلا سے قبل سیاسی تصفیہ کرنا چاہیے، افغان جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے، پاکستان سے افغانستان میں ہرگزکارروائی کی اجازت نہیں دیں گے، میں افغان طالبان کا ترجمان نہیں۔
غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں، امریکا افغان جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہو چکے ہیں، سرحد پار انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان امریکا کو اڈے نہیں دے گا، اب ہم کسی قسم کی محاذ آرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کہ بھارت سے ہماری تین جنگیں ہوئیں، جب سے جوہری قوت بنے ہیں بھارت سے کوئی جنگ نہیں ہوئی، پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملکی دفاع کے لیے ہے، جوہری ہتھیاروں کے خلاف ہوں، ہمارے جوہری ہتھیار دفاع کے لیے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم کے خلاف عالمی برادری بات کیوں نہیں کرتی، ، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت 90 لاکھ افراد کھلی جیل میں قید ہیں، مسئلہ کشمیر پر بات نہ کرنا منافقت ہے، مسئلہ کشمیر حل ہو گیا تو دونوں ممالک مہذب اقوام کی طرح رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، جب ہماری معیشت کمزور تھی چین نے مدد کی، چین پاکستان کا عظیم دوست ہے۔