اسلام آباد : محسن پاکستان اور دنیا کے پہلے اسلامی ملک میں ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر خان انتقال کر گئے ۔ڈاکٹر عبدالقدیر کو پھیپھڑوں میں تکلیف کے باعث کے آر ایل ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن وہ قضائے الٰہی سے اللہ کو پیارے ہوگئے ۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو گذشتہ رات طبعیت خراب ہونے پر کے آرایل ہسپتال منتقل کیا گیا تھا ۔جب طبعیت مزید بگڑگئی تو ڈاکٹروں نے ان کو آئی سی یو وارڈ میں شفٹ کیا جہاں صبح سات بجے وہ انتقال کر گئے ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ ہفتے قبل کورونا وائرس سے متاثرہوئے تھے لیکن وہ جلد روبہ صحت ہونے کے بعد گھر منتقل ہوگئے تھے۔قومی ہیرو کی نماز جنازہ 3 بج کر 30 منٹ پر فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی زندگی پر ایک نظر
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی عمر 85 برس تھی وہ یکم اپریل 1936 کو بھوپال میں پیدا ہوئے ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے ہالینڈ سے ماسٹرز آف سائنس جبکہ بیلجیئم سے ڈاکٹریٹ آف انجینئرنگ کی اسناد حاصل کرنے کے بعد 31 مئی 1976 میں انجینئرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی ۔
انہوں نے پاکستان کے دفاع کوناقابل شکست بنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ ڈاکٹرعبدالقدیر کی کاوشوں سے آج پاکستان دنیا بھر میں ایٹمی طاقت کے نام پر جانا جاتا ہے ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایک سو پچاس سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین بھی لکھے ہیں ۔ 1993 میں کراچی یونیورسٹی نے ڈاکٹر خان کو ڈاکٹر آف سائنس کی اعزازی سند دی تھی ۔
14 اگست 1996ء میں صدر پاکستان فاروق لغاری نے ان کو پاکستان کا سب سے بڑا سِول اعزاز نشانِ امتیاز دیا جبکہ 1989ء میں ہلال امتیاز کا تمغہ بھی دیا گیا تھا ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی قیادت میں پاکستان نے 28 مئی 1998 کو پہلی مرتبہ چاغی میں ایٹم بم کا تجربہ کیا جس کے بعد ان کو دنیا بھر میں مسلم اُ مہ کاہیرو سمجھا جانے لگا ۔
سرکاری اعزاز کیساتھ تدفین
جوہری سائنسدان کی نماز جنازہ فیصل مسجد اسلام آباد میں سہہ پہر 3 بج کر 30 منٹ پر ادا کی جائے گی جس میں وفاقی وزراء اور اعلیٰ عسکری قیادت کے علاوہ عوام کو بھی شرکت کی اجازت ہو گی۔
سیاسی و عسکری قیادت کا اظہار تعزیت
صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی سمیت سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر گہرے اور افسوس کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ محسن پاکستان کی طبیعت کچھ عرصے سے ناساز تھی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایٹمی سائنسدان بنانے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے بھی ڈاکٹر ڈاکٹرعبدالقدیرخان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ محسن پاکستان کا انتقال قومی سانحےسے کم نہیں ہے۔