ڈیلس(ویب ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈینٹن میں قادیانی جماعت کے اہم رہنما منیب الرحمان کو مختلف کاونٹیز میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں ساڑھے چھ سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
منیب کو ڈینٹن کاؤنٹی کی جج شیری شپ مین کی عدالت میں پری ٹرائل کے لیے لایا گیا جہاں ملزم نے عدالت سے استفسار کیا کہ وہ کم سزا کے بدلےاقبال جرم کرنا چاہتا ہےجس پرریاست ٹیکساس کی عدالت کی جج نے کہا کہ اگر وہ جرم قبول کرنا چاہتے ہیں، تو آج ہی کریں۔ اس طرح مجرم نے رضا مندی ظاہر کی جس پر عدالت نے اسے ساڑھے چھ سال قید کی سزا کا حکم سنادیا۔ جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والے متاثرہ نوجوان نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر بچے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ساتھ زیادتی کرنے والے کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا تھا۔
متاثرہ نوجوان کی والدہ نے بھی عدالت میں دئیے گئے بیان میں کہا کہ مجرم دو سال سے تاخیری حربے استعمال کر رہا تھا لیکن آخر کار اسے وہی ملا جس کا وہ حقدار تھا۔ملزم کو چھ الزامات کا سامنا تھا، جن میں ایک بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے تین الزامات اور جنسی چھیڑ چھاڑ کے ذریعے بچے کے ساتھ بے حیائی کے تین الزامات شامل تھے۔یہ چارجز دو مختلف کاونٹیز ڈینٹن اور کولن میں درج ہیں، ہیرس کاؤنٹی میں منیب پر اسی نوعیت کے دو مزید الزامات کا سامنا ہے ۔
یہ جرائم مارچ 2018 اور مارچ 2020 کے درمیان اس وقت کئے گئے جب مجرم قادیانی جماعت کی طرف سے شہرمیں واقع انکی عبادت گاہ میں 15برس تک کے عمر کے لڑکوں کی نگرانی کی ذمہ داری سرانجام دے رہا تھا ۔ بعدازاںاسے 11 مئی 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم وہ ایک لاکھ ڈالر کے ضمانتی مچلکےجمع کرنے کے بعد ضمانت پر تھا۔عدالت میں پیش نہ ہونے پر مجرم منیب کی ضمانت منسوخ کر دی گئی تھی اور ضمانتی مچلکے ضبط کرکے انہیں مفرور قرار دے دیا گیاتھا۔ بعد ازاں ، انہیں گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔مجرم منیب کا تعلق کینیڈا سے ہے جبکہ اس کا پاسپورٹ پولیس کی تحویل میں ہے۔
یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں
یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں
یہ اہم ویڈیو بھی دیکھیں