کراچی: سٹی کورٹ تھانہ میں وکلاء کے شدید احتجاج کے بعد قادیانیوں کے خلاف شعائر اسلام استعمال کرنے پر ایک اور مقدمہ درج
مورخہ 21-11-2022 کو جوڈیشل مجسٹریٹ جناب ساجد اقبال صاحب کی کورٹ میں جمشید کواٹرز تھانے میں قادیانیوں کے خلاف درج مقدمہ نمبر527/22 کی سماعت ھوئی ۔ سماعت کے دوران قادیانیوں کی طرف سے جمع کرائے گۓ کاغذات میں شعائر اسلام کے استعمال پر مدعی احمد عبدلخالق اپنے وکلاء منظور احمد راجپوت ، خالد نواز مروت و دیگر وکلاء کے ھمراہ سٹی کورٹ تھانے پہنچے اور SHO سے مطالبہ کیا کے قادیانیوں کے خلاف شعائر اسلام استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا جائے جس پر SHO اختر سموں تاخیری حربے استعمال کرنے لگا جس پر وکلاء مشتعل ھوگئے اور احتجاج کرنے لگے جس پرSHO نے 2 گھنٹے کا وقت مانگا اپنے افسران بالا سے بات کرنے کے لیے جس پر وکلاء اور مدعی وہیں پر انتظار کر نے لگے۔
2 گھنٹے کے بعد SHO اختر سموں افسران بالا سے ملاقات کا بہانہ کر کے تھانے سے غائب ھوگئے جس پر وکلاء نے مشتعل ھو کر شدید احتجاج کیا اور گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا جس پرDSP نے موقع پر پہنچ معاملات کو سنبھالا اور SHO کو بلواکر FIR درج کرنے کا حکم دیا جس پر ایس ایچ او نے احمد عبدالخالق کی مدعیت میں قادیانیوں کے خلاف دفعہ 298-B اور C-298 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا
جمشید کواٹرز میں درج مقدمہ کی اگلی سماعت 17 دسمبر کو ھوگی ۔
مدعی مقدمہ کی پیروی ایڈوکیٹ منظور احمد راجپوت، ایڈوکیٹ خالد نواز مروت ، غلام اکبر جتوئی و دیگر و کلاء نے کی۔